Sufinama

جفا کر لیں یہاں آخر کبھی روزِ جزا ہو گا

صفیر بلگرامی

جفا کر لیں یہاں آخر کبھی روزِ جزا ہو گا

صفیر بلگرامی

MORE BYصفیر بلگرامی

    جفا کر لیں یہاں آخر کبھی روزِ جزا ہو گا

    ہمارا ان بتوں کا فیصلہ پیش خدا ہو گا

    مبارک اے دلِ شیدا کہ وصلِ دلربا ہو گا

    بہارِ عیش آتی ہے غمِ فرقت ہوا ہو گا

    سلام اس پرسائی کو کہ دم حوروں میں اٹکا ہے

    نہیں معلوم اے زاہد ترا انجام کیا ہو گا

    وہ بھولے پن سے نامِ وصل پر ڈر ڈر کے کہتے ہیں

    بتا دو وصل کیا شئے ہے نتیجہ اس کا کیا ہو گا

    ملے تم خواب میں آکر دیا پیغام ملنے کا

    تغافل کی نہ لو کہو وعدہ کب تک وفا ہو گا

    ہمارا حوصلہ طالب نہیں اسباب ظاہر کا

    وفورِ شوق وصلِ دلربا حاجت روا ہو گا

    ابھی آغاز الفت میں نبی ہے جان پر اپنی

    کہو انجام اس کا اے صفیرؔ زار کیا ہو گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے