پینے دو مجھے خون دل آرام یہی ہے
پینے دو مجھے خون دل آرام یہی ہے
میرے لیے بس بادۂ گلفام یہی ہے
پردرد مجھے رہنے دو آرام یہی ہے
گمنام مجھے چھوڑ دو بس نام یہی ہے
میں سب کو سمجھتا ہوں بدل اپنے سے بہتر
چھوٹا میں رہوں سب سے بڑا کام یہی ہے
پوجوں میں تجھی کو صنم اس دیر میں دن رات
ایمان یہی ہے مرا اسلام یہی ہے
جاں دے کے میں اب کوچۂ جاناں میں ہوں پہنچا
آغاز میں بس عشق کا انجام یہی ہے
نکہت سے تری زلف کی ہو جاتا ہوں بے خود
عالم میں مرے دل کے لیے دام یہی ہے
مر جاؤں گا عشق شہ خادم میں میں آثمؔ
میرے لیے اس دہر میں بس نام یہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.