Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بچ بچ کے جہاں کی نظروں سے وہ میرا تڑپنا بھول گئی

شاہ تقی راز بریلوی

بچ بچ کے جہاں کی نظروں سے وہ میرا تڑپنا بھول گئی

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    بچ بچ کے جہاں کی نظروں سے وہ میرا تڑپنا بھول گئی

    جو بات کہ سب پر ظاہر تھی وہ بات بھی دنیا بھول گئی

    طوفاں سے بچایا تھا لیکن پھر کھیل رہی ہے طوفاں سے

    کشتی بھی مری کیا کشتی ہے ساحل پہ ٹھہرنا بھول گئی

    کیا شرطِ وفا یہ ہے بتلا کیوں اشکوں کا آخر تار بندھا

    افسوس ہے اے چشمِ پُر نم تو ان کا اشارہ بھول گئی

    اے میری جبینِ ناداں جبیں رکھتا ہوں کہیں پڑتی ہے کہیں

    دیکھا جو انہیں یوں بے پردہ گھبرا گئی سجدہ بھول گئی

    وہ آنکھ کہ جس نے پر کھا تھا سمجھا تھا ہمارا رازِ دل

    اے راز مزا تو یہ دیکھو وہ راز ہمارا بھول گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے