بچ بچ کے جہاں کی نظروں سے وہ میرا تڑپنا بھول گئی
بچ بچ کے جہاں کی نظروں سے وہ میرا تڑپنا بھول گئی
جو بات کہ سب پر ظاہر تھی وہ بات بھی دنیا بھول گئی
طوفاں سے بچایا تھا لیکن پھر کھیل رہی ہے طوفاں سے
کشتی بھی مری کیا کشتی ہے ساحل پہ ٹھہرنا بھول گئی
کیا شرطِ وفا یہ ہے بتلا کیوں اشکوں کا آخر تار بندھا
افسوس ہے اے چشمِ پُر نم تو ان کا اشارہ بھول گئی
اے میری جبینِ ناداں جبیں رکھتا ہوں کہیں پڑتی ہے کہیں
دیکھا جو انہیں یوں بے پردہ گھبرا گئی سجدہ بھول گئی
وہ آنکھ کہ جس نے پر کھا تھا سمجھا تھا ہمارا رازِ دل
اے راز مزا تو یہ دیکھو وہ راز ہمارا بھول گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.