Font by Mehr Nastaliq Web

جنون عشق جتنا کفر ساماں ہوتا جاتا ہے

شاہ تقی راز بریلوی

جنون عشق جتنا کفر ساماں ہوتا جاتا ہے

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    جنون عشق جتنا کفر ساماں ہوتا جاتا ہے

    نگاہ دیدہ ور میں نزد ایماں ہوتا جاتا ہے

    کسی پردہ نشیں کی آمد و شد کی بہاریں ہیں

    ہمارا خانۂ دل بھی گلستاں ہوتا ہے ہے

    تمہارے ہجر کے صدقے تمہارے وصل کے قرباں

    یہ دل بھی بے نیاز کفر و ایماں ہوتا جاتا ہے

    خدا رکھے وہ نظریں جس قدر غم دیتی جاتی ہیں

    مرا دل اور شاداں اور شاداں ہوتا جاتا ہے

    ہزاروں رنگ ہیں جب ایک بے رنگی کے پردے میں

    تو بے رنگی کا عالم کیوں نمایاں ہوتا جاتا ہے

    میں جتنا بھی بیاں کرتا ہوں اپنا راز غم اے رازؔ

    یہ میرا راز غم اتنا ہی پنہاں ہوتا جاتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے