لگتا نہیں ہے دل مرا ریاضات میں
دلچسپ معلومات
یہ کلام دراصل شاعر کا ایک خاص اہتمام ہے، جس میں وہ اپنی ہی شخصیت پر ہلکے پھلکے طنزیہ و مزاحیہ انداز میں کھنچائی کرتا ہے، یہ ایک تفریحی مذاقیہ تخلیق ہے، شاعر نے شعوری طور پر کوشش کی ہے کہ کوئی بھی شعر باقاعدہ بحر میں نہ آئے، کیونکہ جب وہ اپنے حالِ دل اور اپنی ذات کو "بےبہری" (یعنی بحر سے خالی) قرار دے رہا ہے، تو لازم تھا کہ اشعار بھی بحر سے عاری ہوں، یوں یہ مجموعہ ایک طرح کی فنکارانہ خود تمسخری اور دلچسپ تجربہ بن جاتا ہے۔
لگتا نہیں ہے دل مرا ریاضات میں
دن کٹ رہے ہیں موج سے خرافات میں
کھاتا ہوں بیٹ بھر کے سوتا بھی خوب ہوں
ممنوع نہیں ہے ایسا کسی روایات میں
ہمدردی، بھائی چارگی، الفت سے باز ہوں
کینہ حسد نفاق ہیں شخصیات میں
کیسے کماؤں پیسا، لوں گاڑی اور گھر
الجھا ہے میرا دل انہی سوالات میں
یوں زندگی مری کسی الّو سے کم نہیں
سوتا ہوں دن میں اور جاگوں ہوں رات میں
باتیں خوب گھمانا اور حقہ گڑگڑانہ
مشہور ہے اثرؔ ان ہی معجزات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.