ہے دلیلِ کل نفسِ سب فنا ہو جائیں گے
ہے دلیلِ کل نفسِ سب فنا ہو جائیں گے
ہم بھی اک دن راہیٔ ملکِ بقا ہو جائیں گے
قبر ہی تک ساتھ دیں گے دوستانِ بیریا
داب کر مٹی میں سب پیارے جدا ہو جائیں گے
ہاتھ خالی جائیں گے دنیا سے دولت چھوڑ کر
مال کے مالک عزیز و اقربا ہو جائیں گے
پہلوان کیا کر رہے ہیں جسم کے اعضا پہ ناز
قبر میں کیڑے مکوڑے کی غذا غذا ہو جائیں گے
جیتے جی کچھ کام کر لو آخرت کا غافلو
مرتے دم بیکار سارے دست و پا ہو جائیں گے
ہو گیے اولاد سے ماں باپ گر مر کر جدا
خلد میں اے دوستو سب ایک جا ہو جائیں گے
دیکھ کر مرقد میں طاہرؔ سرورِ دیں کا جمال
عاشقِ جاں باز قدموں پر فدا ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.