Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

قصد ملنے کا ہے پر دور ہوئے بیٹھے ہیں

امراؤ جان

قصد ملنے کا ہے پر دور ہوئے بیٹھے ہیں

امراؤ جان

MORE BYامراؤ جان

    قصد ملنے کا ہے پر دور ہوئے بیٹھے ہیں

    اپنی عادت سے وہ مجبور ہوئے بیٹھے ہیں

    کیا خبر ہم کو کدھر دیر ہے کعبہ ہے کہاں

    نشۂ عشق سے مخمور ہوئے بیٹھے ہیں

    کیا برا حال ہے بیمار محبت کا ترے

    پاس کوئی نہیں سب دور ہوئے بیٹھے ہیں

    مہدی ہاتھوں میں لگائی ہے آنہوں نے اے دل

    اب یہ موقع ہے وہ مجبور ہوئے بیٹھے ہیں

    دل یہ کہتا ہے کہ میں ان کی بلائیں لے لوں

    بزمِ جنت میں وہ اک حور بنے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے