قصد ملنے کا ہے پر دور ہوئے بیٹھے ہیں
قصد ملنے کا ہے پر دور ہوئے بیٹھے ہیں
اپنی عادت سے وہ مجبور ہوئے بیٹھے ہیں
کیا خبر ہم کو کدھر دیر ہے کعبہ ہے کہاں
نشۂ عشق سے مخمور ہوئے بیٹھے ہیں
کیا برا حال ہے بیمار محبت کا ترے
پاس کوئی نہیں سب دور ہوئے بیٹھے ہیں
مہدی ہاتھوں میں لگائی ہے آنہوں نے اے دل
اب یہ موقع ہے وہ مجبور ہوئے بیٹھے ہیں
دل یہ کہتا ہے کہ میں ان کی بلائیں لے لوں
بزمِ جنت میں وہ اک حور بنے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.