Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منصور نے تو سولی پہ خود کو چڑھا کے پی

نا معلوم

منصور نے تو سولی پہ خود کو چڑھا کے پی

نا معلوم

دلچسپ معلومات

مشہور قوال کلن خاں کا پڑھا ہوا کلام۔

منصور نے تو سولی پہ خود کو چڑھا کے پی

تبریز نے نثار کو اپنی کھچا کے پی

سر مست تھے وہ مست کے سر کو کٹا کے پی

تقلید ان کی چاہیے ساغر اٹھا کے پی

پینا جو چاہتا ہے تو خود کو مٹا کے پی

یوسف نے اپنے حُسن کا جلوہ دیکھا کے پی

عیسیٰ نے قم باذنی سے مردے جِلا کے پی

ایوب نے بھی صبر کی حد کو مٹا کی پی

تو آستانۂ ساقی کوثر پہ جا کے پی

گم کردہ کارواں ہے تو منزل پہ جا کے پی

اکبر سا نوجوان بھی شہ سے جدا ہوا

آنکھوں کے سامنے حلق اصغر کا چھل گیا

کس کس کا ذکر کیجیے سب گھر ہی لٹ گیا

دیکھے تو کوئی آج کلیجہ حسین کا

گھر کو لٹا کے پی، کبھی سر کو کٹا کے پی

زاہد کو مئے عشق کے پینے کا دم نہیں

آنکھوں میں حسنِ یار کی مستی کا رنگ نہیں

پڑتا ہے تو نماز مگر چشمِ نم نہیں

مستوں کا جھومنا بھی عبادت سے کم نہیں

پینے کا جب مزا ہے کہ دنیا لٹا کے پی

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

کلن خاں

کلن خاں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے