مجھے غم زدہ دیکھ کر وہ یہ بولے
ہمارا ہے تو بے سہارا نہیں ہے
ہو رسوائی میری میری آنکھ نم ہو
میرے یار کو یہ گوارا نہیں ہے
تمہیں واسطہ ابن مولا علی کا
خدارا مری التجا سن لو آقا
نہ کرنا جدا اپنے قدموں سے مجھ کو
مرا اور کہیں بھی گزارا نہیں ہے
سگ در تمہارا ہو کس در پہ جاؤں
کہاں جا کے میں حال اپنا سناؤں
علاوہ وہ تمہارے کسی در پہ میں نے
کبھی اپنا دامن پسارے نہیں ہے
بھرم میرا رکھا ہے تم نے یہاں پر
مری لاج رکھ لیجے آقا وہاں پر
تمہیں میرے ماویٰ ہو ملجا تمہیں ہو
مرا اور کوئی سہارا نہیں ہے
یقیناً تمہیں وصل محبوب ہوگا
مگر جذبۂ عشق میں کچھ کمی ہے
فرازؔ امتحاں اور دینے پڑیں گے
ابھی اس نظر کا اشارہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.