اللہ جانے کیا ہے ایسا تری گلی میں
اللہ جانے کیا ہے ایسا تری گلی میں
ہے قیس اب بھی محوِ سجدہ تری گلی میں
ہے بے خودی کا عالم وہ تجھ سے ہی پتہ بھی
میں نے تری گلی کا پوچھا تری گلی میں
میں دوڑ کر چلا آیا کاسۂ دل لیے یوں
دیکھا جو اہلِ دل کا مجمع تری گلی میں
دونوں جہان میں میری بڑھ گئی ہے عظمت
جس دن سے ہے قدم یہ رکھا تری گلی میں
جس کو جو چاہیے آ کر کے لے لے یہاں سے
رحمت کا بہ رہا ہے دریا تری گلی میں
ہے عوض پر ستارہ قسمت کا اس کے جب سے
آیا ہوا ہے عامرؔ آقا تری گلی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.