خیال اُن کا ہے آنکھوں میں نمی ہے
خیال اُن کا ہے آنکھوں میں نمی ہے
مبارک دل یہ رحمت کی گھڑی ہے
جہاں پہنچے تصور روشنی ہے
یہ کس کے نور سے دنیا سجی ہے
زہے صلی علیٰ سیرت یہ صورت
کلامِ پاک ساری زندگی ہے
خدا دیتا ہے اور تم بانٹتے ہو
خدا کے گھر میں مولا کیا کمی ہے
دکھا دی اس نے شانِ کبریائی
بتا دی آپ نے کیا بندگی ہے
ترے نقشِ قدم پر چَل کے دیکھے
یہ دنیا آج جو بھٹکی ہوئی ہے
خدا کے گھر میں داخل ہو گیا جو
عذابِ دین و دنیا سے بری ہے
بنایا اس نے پہلا نور جس کا
وہ ذاتِ پاک مولا آپ کی ہے
ترے لطف و کرم کا کیا ٹھکانہ
سخاوت جس پہ نازاں وہ سخی ہے
جفاؤں پر دعائیں جس نے دی ہیں
سراپا لطف و رحمت وہ نبی ہے
یہی قائم رہے گی تا قیامت
جو دنیا دل میں درد و عشق کی ہے
ہے کتنا پاک وہ روضہ کہ جس پر
مسلسل نورِ رحمت کی جھڑی ہے
نبیٔ برحق دیا قرآن بخشا
مرے مولا تری رحمت بڑی ہے
چراغ دل ہو روشن اس میں عارفؔ
اندھیری رات جو تاروں بھری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.