Font by Mehr Nastaliq Web

نمازِ عشق میں نے بارہا دل میں ادا کی ہے

عارف نعمانی

نمازِ عشق میں نے بارہا دل میں ادا کی ہے

عارف نعمانی

MORE BYعارف نعمانی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت سید محی الدین پاشا قادری (کرنول-آندھرا پردیش)

    نمازِ عشق میں نے بارہا دل میں ادا کی ہے

    خدا نے عارفوں کو یہ سعادت بھی عطا کی ہے

    جو راہِ حق میں مرتے ہیں انہیں مردہ نہیں کہتے

    یہی تعریف قرآں میں لکھی ان اؤلیا کی ہے

    جو بندوں میں یہ شامل ہیں تو حق سے بھی یہ واصل ہیں

    سنو پہچان مشکل آج بھی ان اؤلیا کی ہے

    میسر اؤلیا کو اپنی قبروں میں ہر اک شئے ہے

    نوازش اور عنایت خاص ان پر کبریا کی ہے

    جو ٹپکے آنکھ سے آنسو تو دھل جائیں مرے عصیاں

    خدا سے بار ہا میں نے یہی اک التجا کی ہے

    ہے جاری قبر سے جس کی ہمیشہ فیض روحانی

    یہ عرسِ پاک کی محفل اسی حق آشنا کی ہے

    بدل دیتے ہیں تقدیروں کو یہ اپی نگاہوں سے

    دلوں پر آج بھی جاری حکومت اؤلیا کی ہے

    اگر تم دیکھنا چاہو تو دیکھو دل کی آنکھوں سے

    ’’مزارِ پیر محی الدین پر رحمت خدا کی ہے‘‘

    محی الدین کے در پر ہے عارفؔ بھی ہوا حاضر

    سعادت کیا خدا نے آج مجھ کو یہ عطا کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے