مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے
مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے
بن کے سرکار کا مہمان مدینے میں رہے
یاد آتی ہے مجھے اہلِ مدینہ کی یہ بات
زندہ رہنا ہو تو انسان مدینے میں رہے
اللہ اللہ سرافرازئی صحرائے حجاز
ساری دنیا کا سلطان مدینے میں رہے
دور رہ کر بھی اٹھاتا ہوں حضوری کے مزے
میں یہاں اور مری جان مدینے میں رہے
یوں ادا کرتے ہیں عشاق محبت کی نماز
سجدہ کعبے میں ہو اور دھیان مدینے میں رہے
ان کی شفقت غمِ کونین بھلا دیتی ہے
جتنے دن آپ کا مہمان مدینے میں رہے
چھوڑ آیا ہوں دل و جان یہ کہہ کر اعظمؔ
آ رہا ہوں مرا سامان مدینے میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.