Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نبی جتنے قریب عرشِ اعظم ہوتے جاتے ہیں

ابر احسنی

نبی جتنے قریب عرشِ اعظم ہوتے جاتے ہیں

ابر احسنی

MORE BYابر احسنی

    نبی جتنے قریب عرشِ اعظم ہوتے جاتے ہیں

    ذریعے بخششِ امت کے محکم ہوتے جاتے ہیں

    مسرت بڑھتی جاتی ہے الم کم ہوتے جاتے ہیں

    قریبِ خلد طیبہ غالباً ہم ہوتے جاتے ہیں

    یہ کس نے ساز چھیڑا دہر میں وحدت پرستی کا

    ترانے شرک کی باتوں کے مدھم ہوتے جاتے ہیں

    جوٹھکرائے ہوئے تھے دہر کے وہ تیری محفل میں

    مکرم بنتے جاتے ہیں معظم ہوتے جاتے ہیں

    اندھیرا ہے کہ چھٹتا جا رہا ہے خود شبِ اسریٰ

    دوعالم ہیں کہ انوارِ مجسم ہوتے جاتے ہیں

    حرا میں ابرؔ فاقہ ہے ورم ہے پائے اقدس پر

    مگر آقا کے سجدے ہیں کہ پیہم ہوئے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ اول (Pg. 23)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے