Sufinama

مرزا جی مرزائی کر گئے

امداد علی علوی

مرزا جی مرزائی کر گئے

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    مرزا جی مرزائی کر گئے

    شکل انساں میں خدائی کر گئے

    رحمۃ للعالمیں کی شان سے

    مصطفائی مرتضائی کر گئے

    آپ کا بندہ تو کافر ہو گیا

    کیسی اچھی کبریائی کر گئے

    وضع آزاد و قلندر میں رہے

    متقی تھے پارسائی کر گئے

    کیں ادائیں سینکڑوں ہر شان میں

    عاشقی میں دل ربائی کر گئے

    بن کے قطرہ ہی رہے دریا تھے گو

    واہ کس درجہ سمائی کر گئے

    صاف آلائش سے رکھے دست و پا

    نفس سے وہ ہاتھا پائی کر گئے

    جو کمایا دے گئے اور لے گئے

    واہ کیا اچھی کمائی کر گئے

    رہ گئے دھوکے میں بھی ظاہر پرست

    عینیت میں ماسوائی کر گئے

    خاک کو رکھ کر قدم روشن کیا

    نقش چھوڑا پا بجائی کر گئے

    منسبط ہو کر ملے ہر ایک سے

    گاہ وہ ظاہر میں جدائی کر گئے

    تیرہویں کو آپ کی رحلت ہوئی

    تیرگی پر بھی صفائی کر گئے

    کر دیا علویؔ کو کیا آزاد و رند

    کیسے قیدی کی رہائی کر گئے

    مأخذ :
    • کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 121)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے