Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رب جس کے اٹھائے ناز و نعم یا شاہ امم یا شاہ امم

خالد ندیم بدایونی

رب جس کے اٹھائے ناز و نعم یا شاہ امم یا شاہ امم

خالد ندیم بدایونی

MORE BYخالد ندیم بدایونی

    رب جس کے اٹھائے ناز و نعم یا شاہ امم یا شاہ امم

    وہ ذات ہے تیری بحرِ کرم یا شاہ امم یا شاہ امم

    دھرتی پہ رکھے جب تم نے قدم یا شاہ امم یا شاہ امم

    خود ٹوٹ گیے کعبے کے صنم یا شاہ امم یا شاہ امم

    نادار کی جھولی بھرنے کو خود جوش پہ رحمت آ جائے

    ہو جائے جو تیری چشمِ کرم یا شاہ امم یا شاہ امم

    دربارِ مدینہ کی جانب جب شوقِ تمنا لے جائے

    میں چوم لوں ان کے نقشِ قدم یا شاہِ امم یاشاہِ امم

    پھر صدق و صفا کے گلشن میں ایمان کی کلیاں کھل جائیں

    پھر عشق و محبت ہو باہم یا شاہ امم یا شاہ امم

    تم عرشِ علا کی عظمت ہو تم غارِ حرا کی زینت ہو

    ہے تم سے منور ہر عالم یا شاہ امم یا شاہ امم

    وہ راہ منور ہو جائے وہ راہ معطر ہو جائے

    جس راہ پہ رکھیں آپ قدم یا شاہ امم یا شاہ امم

    ہر لفظ منور ہو جائے ہر لفظ معطر ہو جائے

    جب نعت لکھے خالدؔ کا قلم یا شاہ امم یا شاہ امم

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ کربلا (Pg. 21)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے