مانا کہ عمر گزری ہے ساری گناہ میں
دلچسپ معلومات
منقبت درشان خواجہ سعیدالدین چشتی خانونی (گوالیار۔مدھیہ پردیش)
مانا کہ عمر گزری ہے ساری گناہ میں
لیکن اب آگیا ہوں تیری بارگاہ میں
بخشش کا جب رہا نہ مجھے کوئی آسرا
رحمت نے ان کی لے لیا اپنی پناہ میں
اُن کی نگاہِ لطف کے قربان جایئے
جنت بچانے آگئی دوزخ کی راہ میں
دعویٰ یہ حشر میں دلِ سوز آشنا کا ہے
دوزخ کو پھونک دوں گا فقط ایک آہ میں
کوئی نہیں ثبوتِ عمل اس کے ماسوا
توڑا ہے میں نے آخری دم تیری چاہ میں
صدقہ ہے گلشنِ شہِ خانون پیر کا
کانٹے بھی پھول بن گئے ناظرؔ کی راہ میں
- کتاب : حدیثِ نظامی (Pg. 203)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.