نہ یہ طاقت سے جاتا ہے نہ ہو کر زر سے جاتا ہے
نہ یہ طاقت سے جاتا ہے نہ ہو کر زر سے جاتا ہے
نبی کے دیں کا رستہ کلمۂ اطہر سے جاتا ہے
شہ کونین شاہِ انبیا کے در سے جاتا ہے
خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰ کے گھر سے جاتا ہے
نبی تنہا چلے آگے رکے جبریل سدرہ پر
کہ ملنے نورِ احمد خالقِ اکبر سے جاتا ہے
اُسی کا رخ چمکتا ہے ہمیشہ نورِ احمد سے
جو عشقِ مصطفیٰ لے کر درِ اطہر سے جاتا ہے
خدا بخشے گا ہم سب کو محمد بخشوائیں گے
یہ رستہ بخششوں کو شافعِ محشر سے جاتا ہے
نبی کی شان میں گستاخیاں کرتا ہے جو ناداں
قلم سر اس کا ہوتا ہے وہ اپنے سر سے جاتا ہے
جڑا احمد کا بھی رشتہ محمد کے گھرانے سے
نبی تک میرا بھی شجرہ درِ نشتر سے جاتا ہے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 331)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.