Sufinama

طریق_ہدا ہیں مدینے کی گلیاں

کوثر خیرآبادی

طریق_ہدا ہیں مدینے کی گلیاں

کوثر خیرآبادی

MORE BYکوثر خیرآبادی

    دلچسپ معلومات

    (ماہنامہ صوفی جلد ۴)

    طریق ہدا ہیں مدینے کی گلیاں

    رہ کبریا ہیں مدینے کی گلیاں

    سبیل وفا میں مدینے کی گلیاں

    صراط بقا ہیں مدینے کی گلیاں

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    زمیں کی فلک سے زیادہ ہے رفعت

    بہشت بریں سے فزوں تر ہے نکہت

    بڑھی عرش و کرسی سے ہے شان و شوکت

    خدا نے عطا کی عجب عز و عظمت

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    فقیروں کا تکیہ غریبوں کا ماویٰ

    یتیموں کا مسکن تو رانڈوں کا ملجا

    نہیں دوسرا بیکسوں کا ٹھکانا

    رہے ما من و منزل شاہ و بطحا

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    بجا کرتی ہے نوبت شہریاری

    برستی ہیں دن رات افضال باری

    خجل خاک سے بوئے مشک تتاری

    نسیم سحر ہے کہ باد بہاری

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    برستی ہے دن رات رحمت جما جم

    فلک سے فرشتے اترتے ہیں پیہم

    ہے خاک در پاک زخموں کا مرہم

    یہیں ہے مزار شفیع دو عالم

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    یہ مسکن خاص محبوب یزداں

    یہ ہے مدفن بادشاہ رسولاں

    منزل من اللہ ہے جن پہ قرباں

    نبی نجم تاباں ہیں وہ ماہ رخشاں

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    پئے طوف دن رات قدسی ہیں آتے

    بصد شوق سر ہیں زمیں پر جھکاتے

    مئے وصل جاناں ہیں پیتے پلاتے

    خوشی کے ترانے ہیں مستی میں گاتے

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    زہے مرقد پاک محبوب داور

    خجل جس کی رفعت سے خرج خضر

    کرم کیجئے شافع روز محشر

    غم و رنج و کلفت میں ہے جان کوثرؔ

    عجب خوش نما ہیں مدینے کی گلیاں

    حریم خدا ہیں مدینے کی گلیاں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 88)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے