Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دم دما دم، دم علی کا فلسفہ کچھ اور ہے

مقبول احمد انصاری

دم دما دم، دم علی کا فلسفہ کچھ اور ہے

مقبول احمد انصاری

MORE BYمقبول احمد انصاری

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان حضرت مولیٰ علی (نجف-ایران)

    دم دما دم، دم علی کا فلسفہ کچھ اور ہے

    ہر گھڑی وردِ زباں ہے یہ نشہ کچھ اور ہے

    جو علی سے بغض رکھے اس کی یہ پہچان ہے

    سوچتا کچھ اور ہے اور بولتا کچھ اور ہے

    جانشیں بھی بھائی بھی، داماد بھی اور دوست بھی

    میرے آقا سے علی کا رابطہ کچھ اور ہے

    مست بولے بارش عشق علی میں بھیگ کر

    بوندا باندی اور، رحمت کی گھٹا کچھ اور ہے

    وہ نمایاں ہو گیا جس نے لیا نامِ علی

    جو علی کا ہو گیا اس کی جگہ کچھ اور ہے

    چار یاروں میں علی کا مرتبہ کچھ اور تھا

    خم کے منبر پر علی کا مرتبہ کچھ اور ہے

    ہند کی مٹی سے الفت ٹھیک ہے اپنی جگہ

    شہرِ مولیٰ کی ظفرؔ آب و ہوا کچھ اور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 277)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے