دم دما دم، دم علی کا فلسفہ کچھ اور ہے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت مولیٰ علی (نجف-ایران)
دم دما دم، دم علی کا فلسفہ کچھ اور ہے
ہر گھڑی وردِ زباں ہے یہ نشہ کچھ اور ہے
جو علی سے بغض رکھے اس کی یہ پہچان ہے
سوچتا کچھ اور ہے اور بولتا کچھ اور ہے
جانشیں بھی بھائی بھی، داماد بھی اور دوست بھی
میرے آقا سے علی کا رابطہ کچھ اور ہے
مست بولے بارش عشق علی میں بھیگ کر
بوندا باندی اور، رحمت کی گھٹا کچھ اور ہے
وہ نمایاں ہو گیا جس نے لیا نامِ علی
جو علی کا ہو گیا اس کی جگہ کچھ اور ہے
چار یاروں میں علی کا مرتبہ کچھ اور تھا
خم کے منبر پر علی کا مرتبہ کچھ اور ہے
ہند کی مٹی سے الفت ٹھیک ہے اپنی جگہ
شہرِ مولیٰ کی ظفرؔ آب و ہوا کچھ اور ہے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 277)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.