کچھ ایسے دہر میں چھایا ہے میخانہ محمد کا
کچھ ایسے دہر میں چھایا ہے میخانہ محمد کا
کہ ہر کوئی ہوا جاتا ہے مستانہ محمد کا
کٹا کر سر دیا شبیر نے یہ درس امت کو
وفا والو! کرو یوں پیش نذرانہ محمد کا
ادب سے خسروِ عالم جہاں پر سر جھکاتے ہیں
رفیع الشاں ہے وہ دربارِ شاہانہ محمد کا
غلام ان کے گزر کر پل سے جنت میں جو جائیں گے
پلایا جائے گا ان سب کو پیمانہ محمد کا
حذیفہؔ پیش ہو جس دم تو رب فرمائے محشر میں
چلے جانے دو اس کو یہ ہے دیوانہ محمد کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.