معبود ہے تو ذات تیری لم یزل کی ہے
معبود ہے تو ذات تیری لم یزل کی ہے
عابد ترا ہر ایک نبی اور ولی ہے
تو قادرِ مطلق ہے، تری شان جلی ہے
ہر چیز ترے حکم کے سائے میں ڈھلی ہے
تو خالقِ کونین ہے، ہر چیز تری ہے
جو چیز ملی جس کو، تجھ سے ملی ہے
میں تیرا گنہگار، تو غفار ہے میرا
یہ بندہ بہرحال سعید الانی ہے
بے حکم ترے پتہ کوئی ہل نہیں سکتا
جب حکم ہوا تیرا تو ہر شاخ ہلی ہے
یہ دعوتِ نظارہ ہے، جاوک ہے شاید
محبوب کی ہر ایک کلی تیری گلی ہے
اے داورِ محشر، مرا ستار بھی تو ہے
اب فرض عمل میری ترے آگے کھلی ہے
کچھ اور کوئی خواہشِ دنیا نہیں مولیٰ
ہو خاتمہ بالخیر تمنائے دلی ہے
تو کاتبِ تقدیر ہے، خوشترؔ اسے کر دے
لکھی جو مقدر میں، یدِ کہ بھلی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.