Font by Mehr Nastaliq Web

معبود ہے تو ذات تیری لم_یزل کی ہے

محمد ابراہیم صدیقی

معبود ہے تو ذات تیری لم_یزل کی ہے

محمد ابراہیم صدیقی

MORE BYمحمد ابراہیم صدیقی

    معبود ہے تو ذات تیری لم یزل کی ہے

    عابد ترا ہر ایک نبی اور ولی ہے

    تو قادر مطلق ہے تری شان جلی ہے

    ہر چیز ترے حکم کے سائے میں ڈھلی ہے

    تو خالق کونین ہے ہر چیز تری ہے

    جو چیز ملی جس کو تجھ سے ملی ہے

    میں تیرا گنہ گار تو غفار ہے میرا

    یہ بندہ بہر حال سعید الانی ہے

    بے حکم ترے پتہ کوئی ہل نہیں سکتا

    جب حکم ہوا تیرا تو ہر شاخ ہلی ہے

    یہ دعوت نظارہ ہے جاؤک ہے شاید

    محبوب کی ہر ایک کلی تیری گلی ہے

    اے داور محشر مرا ستار بھی تو ہے

    اب فرض عمل میری ترے آگے کھلی ہے

    کچھ اور کوئی خواہش دنیا نہیں مولیٰ

    ہو خاتمہ بالخیر تمنائے دلی ہے

    تو کاتب تقدیر ہے خوشترؔ اسے کر دے

    لکھی جو مقدر میں بد ہے کہ بھلی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے