Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق نبی کے جام کا تمغہ لیے ہوئے

اویس رضا عنبرؔ

عشق نبی کے جام کا تمغہ لیے ہوئے

اویس رضا عنبرؔ

MORE BYاویس رضا عنبرؔ

    عشق نبی کے جام کا تمغہ لیے ہوئے

    میں چل رہا ہوں امن کا دریا لیے ہوئے

    مجھ بے نوا پہ چشم عنایت ہو یا نبی

    در در بھٹک رہا ہوں میں صدمہ لیے ہوئے

    مولائے کائنات سے رکھتا ہے جو بھی بغض

    پھیلاتا ہے نفاق وہ فتنہ لیے ہوئے

    گر دیکھنا ہو فیض رضا کی ضیا تجھے

    تو چل بریلی عشق کا نغمہ لیے ہوئے

    گر دیکھنا ہے دیکھو بزرگوں کے در پہ تم

    ثروت کھڑی ہے ہاتھ میں کاسہ لیے ہوئے

    عنبرؔ کہاں ہے اب کوئی ہمدرد دہر میں

    ہر اک کھڑا ہے غم کا جنازہ لیے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے