تاجدار حرم ہو نگاہ کرم ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے
تاجدار حرم ہو نگاہ کرم ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے
ہادئی بیکساں کیا کہے گا جہاں آپ کے در سے خالی اگر جائیں گے
خوفِ طوفاں کہیں بجلیوں کا ہے غم سخت مشکل ہے آقا کہاں جائیں ہم
آپ بھی گر نہ لیں گے ہماری خبر ہم مصیبت کے مارے کدھر جائیں گے
در پہ ساقئ کوثر کے پینے چلو میکشو آؤ آؤ مدینے چلو
یاد رکھو اگر اٹھ گئی وہ نظر جتنے خالی ہیں سب جام بھر جائیں گے
کوئی اپنا نہیں غم کے مارے ہیں ہم آپ کے در پہ فریاد لائیں ہیں ہم
ہو نگاہ کرم ورنہ چوکھٹ پہ ہم آپ کا نام لے لے کے مر جائیں گے
آپ کے در سے کوئی نہ خالی گیا اپنے دامن کو بھر کے سوالی گیا
ہو پیامؔ حزیں پر بھی آقا کرم ورنہ اوراقِ ہستی بکھر جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.