Font by Mehr Nastaliq Web

بزم دل یادِ محمد سے سجائے رہیے

کشفی لکھنوی

بزم دل یادِ محمد سے سجائے رہیے

کشفی لکھنوی

بزم دل یادِ محمد سے سجائے رہیے

دل کو یوں مطلع انوار بنائے رہیے

ہے یقیں زیر قدم عرش بھی آجائے گا

سر درِ پاک پہ ہر وقت جھکائے رہیے

خاک طیبہ نے عطا کی ہے کچھ ایسی ٹھنڈک

جی میں آتا ہے کہ آنکھوں سے لگائے رہیئے

ہے اگر خلد کے پھولوں کی تمنا دل میں

دہر کے کانٹوں سے دامن کو بچائے رہئے

پیکرِ صدق وصفا بن کے مثالِ صدیق

رنگ اسلام کا دنیا میں جمائے رہئے

ہیں ستوں امن کے فاروق معظم بیشک

قول پر ان کے عمل اپنا بنائے رہئے

ہے جو عثمان و علی سے کوئی سچی نسبت

راہ پر ان کی قدم اپنے جمائے رہئے

عشق سرکارِ دو عالم سے اگر ہے کشفیؔ

دین اسلام کے پرچم کو اٹھائے رہئے

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 216)
  • Author : عرفان عباسی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے