Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عالم قدس کی پھرتی ہے فضا آنکھوں میں

فضلیؔ امیٹھوی

عالم قدس کی پھرتی ہے فضا آنکھوں میں

فضلیؔ امیٹھوی

MORE BYفضلیؔ امیٹھوی

    عالم قدس کی پھرتی ہے فضا آنکھوں میں

    نقشۂ روئے پیمبر ہے کھنچا آنکھوں میں

    میں نے دیکھی ہے رسولِ عربی کی صورت

    پتلیاں ہیں یہ مری قبلہ نما آنکھوں میں

    ان کے انوار سے روشن مرا کاشانۂ دل

    ان کے دیدار سے آئی ہے ضیا آنکھوں میں

    وہ جو پہنچے مری بالیں پہ دم باز پسیں

    آ گئی جسم سے جان بہرِ فدا آنکھوں میں

    اور کیا دیتی وہ مداح پیمبر کو صلہ

    زر گل ڈال گئی باد صبا آنکھوں میں

    واہ کیا قرب ہے اے صلِّ علیٰ کیا کہنا

    رہتی ہے سرخیٔ خون شہدا آنکھوں میں

    جب چلوں عالمِ باقی کی طرف میں فضلیؔ

    دل میں ہو یاد تری نور ترا آنکھوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 227)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے