عالم قدس کی پھرتی ہے فضا آنکھوں میں
عالم قدس کی پھرتی ہے فضا آنکھوں میں
نقشۂ روئے پیمبر ہے کھنچا آنکھوں میں
میں نے دیکھی ہے رسولِ عربی کی صورت
پتلیاں ہیں یہ مری قبلہ نما آنکھوں میں
ان کے انوار سے روشن مرا کاشانۂ دل
ان کے دیدار سے آئی ہے ضیا آنکھوں میں
وہ جو پہنچے مری بالیں پہ دم باز پسیں
آ گئی جسم سے جان بہرِ فدا آنکھوں میں
اور کیا دیتی وہ مداح پیمبر کو صلہ
زر گل ڈال گئی باد صبا آنکھوں میں
واہ کیا قرب ہے اے صلِّ علیٰ کیا کہنا
رہتی ہے سرخیٔ خون شہدا آنکھوں میں
جب چلوں عالمِ باقی کی طرف میں فضلیؔ
دل میں ہو یاد تری نور ترا آنکھوں میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 227)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.