جس کا کوئی جواب نہ آیا آج تک
بے مثل وہ حسین کا سجدہ ہے آج تک
فوج سپاہ شام تو مٹی میں مل گئی
عباس کا فرات پہ قبضہ ہے آج تک
تاریخِ کربلا کو زمانے گزر گئے
آبِ فرات ٹھوکریں کھاتا ہے آج تک
یہ بھی صلہ حسین کی قربانیوں کا ہے
اسلام دنیا بھر میں چمکتا ہے آج تک
کعبہ تیرے غلاف سے لگتا ہے یہ پتہ
تو بھی غمِ حسین مناتا ہے آج تک
یارب ہے تیرے ہاتھ میں اب میرا فیصلہ
میں نے تیرے حسین کو چاہا ہے آج تک
جو معرکہ ہوا تھا صباؔ کربلا میں وہ
میرے دل و دماغ پہ چھایا ہے آج تک
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 129)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.