Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چلا لکھنے میں جس لمحہ، تو سوچا کیا چمکتا ہے

شاداب رضا رحمتی

چلا لکھنے میں جس لمحہ، تو سوچا کیا چمکتا ہے

شاداب رضا رحمتی

MORE BYشاداب رضا رحمتی

    چلا لکھنے میں جس لمحہ، تو سوچا کیا چمکتا ہے

    قلم نے لکھ دیا نورِ شہِ بطحہ چمکتا ہے

    دیارِ سرورِ کونین کی عظمت ذرا دیکھو

    ہر اک خطہ چمکتا ہے، ہر اک رستہ چمکتا ہے

    سبھی کا ماننا ہے اور میرا بھی ہے یہ کہنا

    محمد مصطفیٰ کا عرش پر تلوہ چمکتا ہے

    ادا میں کر رہا ہوں حضرتِ حسان کی سنت

    ضیائے نعت سے، ہر سو مرا لہجہ چمکتا ہے

    کہیں اصغر کہیں اکبر، کہیں عباس کا تیور

    علی میدانِ کربل میں ترا کنبہ چمکتا ہے

    نبی کے نور کا صدقہ میسر ہو گیا شادابؔ

    تبھی تو آسماں کی گود میں تارہ چمکتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Ashrafi, Mubarakpur (Pg. 53)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے