ترے در کا ہوں میں محتاج یا محبوبِ سبحانی
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
ترے در کا ہوں میں محتاج یا محبوبِ سبحانی
ٹلوں گا تجھ سے لے کر آج یا محبوبِ سبحانی
ہمیشہ سے ہے تیری سلطنت ملکِ ولایت میں
قیامت تک ہے تیرا راج یا محبوبِ سبحانی
جنوداللہ کا واللہ تو ہی میرِ لشکر ہے
مشائخ ہیں تری افواج یا محبوبِ سبحانی
تری مجلس کے عزت کے لیے تشریف لائے تھے
جنابِ صاحبِ معراج یا محبوبِ سبحانی
کمی کی کب ہے گنجایش خزانہ تیرا غیبی ہے
خدائی ہے ترا اخراج یا محبوبِ سبحانی
سنا جب تم صفا مروہ پہ آ کر جلوہ کرتے ہو
ہوئے ہیں مست کیا حجاج یا محبوبِ سبحانی
کرم تیرے غلاموں کا ہو جس پر اس کو دیتے ہیں
سلاطیں دل سے نذر و باج یا محبوبِ سبحانی
بچا لو مجھ کو آفت سے پئے فضلِ رسول اب تم
نہ ہونے دو مجھے تاراج یا محبوبِ سبحانی
فقیرِ قادری کی ہے ترے نعلین سے عزت
نہیں درکار تخت و تاج یا محبوبِ سبحانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.