مرا دل ہے خزینۂ وصف و مدحِ غوثِ اعظم کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوثِ پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
مرا دل ہے خزینۂ وصف و مدحِ غوثِ اعظم کا
مرا سینہ سفینہ ہے ثنائے قطبِ اکرم کا
تمامی اؤلیائے اولیں کا چھپ گیا جلوہ
ترا شمس حکومت حکم حق سے جس گھڑی چمکا
قدم تیرا تمامی اؤلیا کی گردنوں پر ہے
نہیں ہے اس میں استثنا مؤخر کا مقدم کا
لیا جب نامِ نامی نام تک باقی نہیں رہتا
مصیبت کا تردد کا الم کا رنج کا غم کا
ملائک جبہ سا ہوتے ہیں ہر صبح و مسا آکر
بیاں کیا وصف ہو مجھ سے ترے بابِ معظم کا
اگر چاہے تو اک دم میں گدا کو شاہ فرما دے
خدا کے فضل سے مختار ہے تو سارے عالم کا
ترے در کے فقیروں کے قدم پر سر جھکا ہر دم
شہانِِ دہر کا خاقان کا فغفور کا جم کا
نہیں کس دل میں نور افگن تجلی آپ کے رخ کی
نہیں کس سر میں سودا آپ کے گیسوئے پر خم کا
مشرف کیجیے دیدار پر انوار سے اپنے
کہ اک مدت سے ہے ارماں یہ میری چشم پر نم کا
فقیرؔ قادری کو کچھ سوا اس کے نہیں آتا
ترا نامِ مبارک ہے وظیفہ میرا ہر دم کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.