Font by Mehr Nastaliq Web

یاں بزمِ ذکرِ مولدِ خیرالوریٰ ہے آج

سید تاج الدین قادری

یاں بزمِ ذکرِ مولدِ خیرالوریٰ ہے آج

سید تاج الدین قادری

MORE BYسید تاج الدین قادری

    یاں بزمِ ذکرِ مولدِ خیرالوریٰ ہے آج

    جس کا کرم مہتمم ہوا خود کبریا ہے آج

    کیوں کر نہ ہو کہ اس کے ہے محبوب کا یہ ذکر

    سننے کو جس کے خود ہی وہ روضہ نما ہے آج

    جبریل اور ملائک و ارواحِ انبیا

    حاضر ہیں شورِ صل علیٰ یا نبی ہے آج

    عاجز ہے جس کے دیکھنے سے چشمِ ہر بشر

    حسنِ حبیب میں ہوا وہ رونما ہے آج

    تاباں ہے آج نیرِ رخسارِ مصطفیٰ

    ہر اک فرع کو اصل کی اپنے بقا ہے آج

    عرفانِ اپنے نفس کا عارف کو آج ہے

    نفسِ النفوسِ خلق ہوا رہنما ہے آج

    شاکرؔ پہ بھی ہو آج نگاہِ کرم شہا!

    تیرے ہی آسرے پہ کھڑا یہ گدا ہے آج

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے