یاں بزمِ ذکرِ مولدِ خیرالوریٰ ہے آج
یاں بزمِ ذکرِ مولدِ خیرالوریٰ ہے آج
جس کا کرم مہتمم ہوا خود کبریا ہے آج
کیوں کر نہ ہو کہ اس کے ہے محبوب کا یہ ذکر
سننے کو جس کے خود ہی وہ روضہ نما ہے آج
جبریل اور ملائک و ارواحِ انبیا
حاضر ہیں شورِ صل علیٰ یا نبی ہے آج
عاجز ہے جس کے دیکھنے سے چشمِ ہر بشر
حسنِ حبیب میں ہوا وہ رونما ہے آج
تاباں ہے آج نیرِ رخسارِ مصطفیٰ
ہر اک فرع کو اصل کی اپنے بقا ہے آج
عرفانِ اپنے نفس کا عارف کو آج ہے
نفسِ النفوسِ خلق ہوا رہنما ہے آج
شاکرؔ پہ بھی ہو آج نگاہِ کرم شہا!
تیرے ہی آسرے پہ کھڑا یہ گدا ہے آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.