ملا ایسا تمہارا آسرا سرکارِ ربانی
ملا ایسا تمہارا آسرا سرکارِ ربانی
کھلا جنت کا جیسے راستہ سرکارِ ربانی
بہت اعلیٰ تمہارا سلسلہ سرکارِ ربانی
ہو تم آلِ شہ مشکل کشا سرکارِ ربانی
تمہاری یاد میں جب بھی گھرا سرکارِ ربانی
درِ نشتر پہ جا کر رو لیا سرکارِ ربانی
چلو دربارِ عبدالرب جمالِ غوث دیکھیں گے
ہیں یارو مظہر غوث الوریٰ سرکارِ رہانی
جو ہو کر آئے در پر وہ تو صبح و شام کرتے ہیں
تمہارا ہی تمہارا تذکرہ سرکارِ ربانی
نہیں نیچا نہ ہوگا سر کبھی اس کا زمانے میں
جو سر چوکھٹ پہ تیری جھک گیا سرکارِ ربانی
کسی دن آتا محورؔ بھی زیارت کے لیے در پر
یہی ہے ایک تم سے التجا سرکارِ ربانی
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 395)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.