عاشق ہوں اور دل سے شیدا حضور کا
عاشق ہوں اور دل سے شیدا حضور کا
یار رب دکھا دے مجھ کو مدینہ حضور کا
اک دو صدی کی بات نہیں صاحبان عقل
تا حشر ہے ہر ایک زمانہ حضور کا
منکر نکیر آئیں گے جب میری قبر میں
پڑھتا رہوں گا میں تو قصیدہ حضور کا
ہوش و حواس ہوگیے اس ہوش کل میں گم
میں نے پیا ہے جب سے پیالہ حضور کا
محبوب کو محب کی طلب کہتے ہیں اسے
سدرہ سے آگے عرش پہ جانا حضور کا
کل رات چودھویں کا رہا چاند عرش پر
کچھ نے کہا کہ یہ تو ہے تلوا حضور کا
سلطانؔ ان کا ہو کے میں بے فکر ہوگیا
منگتا حضور کا ہوں میں منگتا حضور کا
- کتاب : زادِ آخرت (Pg. 83)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.