تمنا تھی کہ ہم بھی روضۂ سرکار پر جاتے
تمنا تھی کہ ہم بھی روضۂ سرکار پر جاتے
جہاں پر عاشقوں کا آج میلہ لگا ہوگا
فرشتے عرش سے بہر سلامی آرہے ہوں گے
پر روح الامیں جاروب روضہ بن گیا ہوگا
ادب گاہیست زیر آسماں از عرش نازک تر
جنیدوقت بھی پاسِ نفس کر کے کھڑا ہوگا
کسی کے بخت کی زلفیں سنواری جارہی ہوں گی
کسی کا بخت خوابیدہ جگایا جا رہا ہوگا
ادھر آقا نواسوں کا اتارا بانٹتے ہوں گے
ادھر بیت الشرف والوں کا صدقہ بٹ رہا ہوگا
بوصیری، جامی و قدسی قصائد لکھ رہے ہوں گے
کوئی حسان نعت سرورِ دیں پڑھ رہا ہوگا
کوئی سرمہ بناتا ہوگا خاکِ راہِ طیبہ کو
کسی کو جذب الفت ان کی جانب کھینچتا ہوگا
صداقت کا عدالت کا سخاوت کا شجاعت کا
امامت کا ولایت کا خزانہ بٹ رہا ہوگا
گنہگاروں سیہ کاروں خطاکاروں کا طیبہ میں
شفاعت کی سند لینے کو میلا لگ گیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.