हरे झंडे के शहज़ादे जी मेरे पीर दस्तगीर
रोचक तथ्य
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد۔عراق) نوٹ : دکن میں شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے موقعوں پر گیت گائے جاتے ہیں، ان میں وہ گیت بھی لازماً ہوتے ہیں جو ایک طرح سے حضرت علی مرتضیٰ اور حضرت فاطمہ زہرا کی منقبت کہے جا سکتے ہیں، گیتوں میں ان بزرگوں کے نام لیے بغیر آگے بڑھتے ہی نہیں لیکن بعض گیتوں میں بزرگوں کے مراتب سے غفلت برتی گئی تھی، عورتوں کے ذہن کو درست کرنے کی خاطر یہ گیت لکھا گیا تھا، اس گیت کو قوالی میں قاضی سید حامد علی تنویرؔ نے کریم بابو اور محبوب بخش کے بیٹے سے پڑھوایا، اس کے بعد کہا کہ "اجی قوالی میں پڑھوا دیا اور قوالی میں دیکھو اس کی کیفیت" حضرت نجم الدین گیلانی جب حیدرآباد تشریف لاتے تو فرمائش کر کے اس گیت کو سنتے۔
हरे झंडे के शहज़ादे जी मेरे पीर दस्तगीर
हरे झंडे के शहज़ादे जी मेरे पीर दस्तगीर
मोरे आँगन आए मन की मुराद लाए
सदक़े जाऊँ तुम्हारे जी मेरे पीर दस्तगीर
दादा हसन तुम्हारे नाना हुसैन तुम्हारे
बड़े घराने हारे जी मेरे पीर दस्तगीर
नबी की आँख के तारे 'अली के राज-दुलारे
हज़रत बीबी के प्यारे जी मेरे पीर दस्तगीर
अल्लाह की बारगह से मेरी मुराद लाओ
दरबार जाने हारे जी मेरे पीर दस्तगीर
मुश्किल वक़ार की आसान करो या पीर
लाखों को पार उतारे जी मेरे पीर दस्तगीर
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.