Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عاجزوں پر اپنے مولا اب تو احساں کیجیے

حیرت شاہ وارثی

عاجزوں پر اپنے مولا اب تو احساں کیجیے

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    عاجزوں پر اپنے مولا اب تو احساں کیجیے

    دردمندوں کی دوا عیسیٰ ِ دوراں کیجیے

    غم نصیبوں پر کرم کچھ اب تو اے جاں کیجیے

    وارثِ مشکل کشا مشکل کو آساں کیجیے

    پنجتن کا واسطہ ہر دکھ کا درماں کیجیے

    دل کے داغوں کو مرے رشکِ گلستاں کیجیے

    سینۂ تاریک کو پر نورِ عرفاں کیجیے

    گلشنِ ویران کو جانِ بہاراں کیجیے

    شامِ غربت کو ہماری صبحِ خنداں کیجیے

    اک جھلک دیجے ہمیں اور اہلِ ایماں کیجیے

    ہم نہیں کہتے کہ ہم کو دولتِ دنیا ملے

    عزت وحرمت ملے شوکت ملے رتبہ ملے

    آپ کے ہاتھوں ہمیں جو کچھ ملے اچھا ملے

    مل گیا سب کچھ اگر اک بھیک کا ٹکڑا ملے

    دیجیے اور بے نیازِ دستِ شاہاں کیجیے

    ہم برے ہیں یا بھلے کہلاتے ہیں اب آپ کے

    جینے پہ لاچار ہیں مجبورِ غم ہیں جی رہے

    اپنے محتاجوں کو اب لللہ نہ یوں ترسایئے

    ہاں کرم فرمایئے مولا کرم فرمایئے

    ہم گداؤں پر نطر اے شاہِ خوباں کیجیے

    اُس کا سر ہے آپ کے در پر ہی جھک کر سرفراز

    غیر کے آگے وہ کیسے کرسکے دستِ دراز

    اُ س کو ایسا آینہ دے اے مرے آئینہ ساز

    دوسری حیرانیوں سے دل ہو اُس کا بے نیاز

    اپنے حیرتؔ کو فقط اپنا ہی حیراں کیجیے

    مأخذ :
    • کتاب : Naqsh-e-Hairat (Pg. 190)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے