Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آں خداوندے کہ پیدا جملہ اوست

احمد جام

آں خداوندے کہ پیدا جملہ اوست

احمد جام

MORE BYاحمد جام

    آں خداوندے کہ پیدا جملہ اوست

    در لباس ما ہویدا جملہ اوست

    یہ خدا ہے کہ جس سے سب ظاہر ہے،جیسے سب کچھ ہمارے لباس سے ظاہر اور عیاں ہے۔

    بر رخ خوباں جمال خود عیاں

    کردہ پیدا بہر سیما جملہ اوست

    اس نے خوبرویوں کے رخ پر اپنا جمال بطور نشانی ظاہر کیا کہ سب وہی ہے۔

    آشکارا شد بہ ہر نقش بدیع

    خود نہاں و آشکارا جملہ اوست

    اسکی ہر نشانی سے یہ صاف ظاہر ہےکہ وہ خود تو غايب ہے لیکن سب کچھ عیاں اور ظاہر ہے۔

    نحن اقرب گفت و افلا تبصرون

    خود نیکو بنگر کہ با ما جملہ اوست

    کہا کہ نحن اقرب( ہم زیادہ قریب ہیں) اور افلا تبصرون(کیا تم نہیں جانتے)کہ نیک افراد کو دیکھو کہ سب ہمارے ساتھ ہے۔

    وحدت اندر کثرت آمد چوں پدید

    پس نیکو بنگر کہ یکتا جملہ اوست

    جیسے وحدانیت کثرت سے ظاہر ہوتی ہے، بس غور سے دیکھو کہ وہ یکتا بس وہی ہے۔

    ہر یکے در صورت دیگر پدید

    کرد پیدا لیک پیدا جملہ اوست

    ہر ایک دوسرے کی صورت میں نظر آتا ہے لیکن سب اسکی صورت میں پایا جاتا ہے۔

    احمدؔ از سودائے او شد سود مند

    زا نکہ اندر سود‌ و سودا جملہ اوست

    احمد نے اس سے سودا کر کے منافع کمایا ہے کیونکہ سودا اور فائدہ سب اس کے ہی ساتھ ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے