آں کہ دل برد ز من غمزۂ جادوئے تو بود
آں کہ دل برد ز من غمزۂ جادوئے تو بود
واں کہ جاں را بہ تن آورد ہمہ بوئے تو بود
جس نے میرا دل لیا وہ تیری جادو بھری نگاہیں تھیں، اور جس نے میرے جسم میں جان ڈالی وہ تیری خوشبو تھی۔
کافراں سجدہ کہ در پیش بتاں می کردند
ہمہ رو سوئے تو بود و ہمہ سو روئے تو بود
کافر بتوں کے سامنے سجدہ کیوں نہ کریں، سب چہرے تیری طرف اور ہر طرف تیرے ہی چہرے ہیں۔
ثم وجہ اللہ چو گفتی ز سوئے دیر و حرم
کعبہ ہر جا کہ رسیدیم سر کوئے تو بود
جب تو نے ثم وجہ اللہ کہا تو پھر دیر ہو یا حرم ہم جہاں بھی پہنچے کعبہ تیرے کوچے ہی میں تھا۔
صبح دم باد سحر زلف تو را برہم زد
دل مسکین حسنؔ در خم گیسوئے تو بود
صبح کے وقت نسیم سحر نے تمہاری زلف کو بکھیر دیا، اس غریب حسنؔ کا دل تمہاری زلفوں میں گرفتار ہو گیا۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 145)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.