Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے عارفاں را پیشوا گاہے نظر بر من فگن

عبدالرحیم کنج پوری

اے عارفاں را پیشوا گاہے نظر بر من فگن

عبدالرحیم کنج پوری

MORE BYعبدالرحیم کنج پوری

    اے عارفاں را پیشوا گاہے نظر بر من فگن

    اے عاشقاں را رہنما گاہے نظر بر من فگن

    اے عارفوں کے امام و رہنما کبھی مجھ پر بھی نظر ہو اور اےعاشقوں کے پیشوا و سردار کبھی میری طرف بھی نظر ہو۔

    اے مقتدائے اؤلیا گاہے نظر بر من فگن

    اے پیشوائے انبیا گاہے نظر بر من فگن

    اے ولیوں کے پیشوا و رہنما کبھی مجھ پر بھی نظر ہو اور اے نبیوں کے سید و سردار کبھی میری طرف بھی نظر ہو۔

    اے سرور دنیا و دیں اے رحمت للعالمیں

    اے مالک تاج دلا گاہے نظر بر من فگن

    اے دین و دنیا کے سردار و دو جہاں کی رحمت اور اے دلوں کے مالک و بادشاہ کبھی مجھ پر بھی نظر ہو۔

    اے چارۂ درد نہاں اے داروئے جاں طپاں

    اے واقف سر خدا گاہے نظر بر من فگن

    اے چھپے ہوۓ درد کے چارہ گر اور ای طپیدہ خاطر و دلسوزوں کی پناہ گاہ اور اے خدائ رازوں کے جاننے والے کبھی ایک نظر مجھ پر بھی ہو۔

    اے واقف اسرار دل کشاف رمز آب و گل

    اے محو ذات کبریا گاہے نظر بر من فگن

    اے دلوں کے رازوں سے واقف اور اے مٹی و پانی (تخلیق) کے راز سے آشنا اور اے ذات الہی میں غرق ذات کبھی ایک نظر مجھ پر بھی ہو۔

    سرگشتہ و آوارہ ام بیچارہ و ناکارہ ام

    از کار خود دارم حیا گاہے نظر بر من فگن

    میں سرگرداں و پریشان و بیچارہ اور بے یار و مددگار ہوں کہ مجھے میرے کارناموں سے شرم آتی ہے لیکن کبھی تو ایک نظر مجھ پر بھی ہو۔

    بحر سخا بہر عطا شمس الضحیٰ بدرالدجیٰ

    نور الہدیٰ کہف الوریٰ گاہے نظر بر من فگن

    اے سخاوت و عطاؤں کے سمندر و خورشید و چاند سے زیادہ روشن اور نوری و پناہ گاہ کبھی ایک نظر مجھ پر بھی ہو۔

    شاہ عرب والا حسب امی لقب عالی نسب

    از لطف تو خواہم شفا گاہے نظر بر من فگن

    اے عرب کے شاہ و عالا نسب و بلند مرتبہ و لقب امی کے پاسدار تیرے ہی لطف و کرم سے ہمیں شفا ملیگی کبھی ایک نظر مجھ پر بھی ہو۔

    عاجز رحیمؔ خستہ ام شیدائے تو جان و دلم

    بہر خدا بہر خدا گاہے نظر بر من فگن

    یہ کمزور، مجبور و لاچار رحیم دل و جان سے آپ کا شیدا ہے خدا کے واسطے خدا کے واسطے کبھی ایک نظر مجھ پر بھی ہو۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے