Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اگر خود را نمایم آشکارا

احمد جام

اگر خود را نمایم آشکارا

احمد جام

MORE BYاحمد جام

    اگر خود را نمایم آشکارا

    یقیں بینی جمال کبریا را

    گر میں خود کو نمایاں کروں تو

    تم یقیناً خدا کا جمال ضرور دیکھو گے

    شجر در نطق آمد از زبانم

    بگفت انی انااللہ آشکارا

    میری زبان سے درختوں کو آواز ملی

    اور اس نے کھلم کھلا انی انااللہ( میں خدا ہوں) کہا

    نظر کن بر رخ خوباں سراسر

    کہ تا دریابی اسرار خدا را

    محبوب کے چہرے کو غور سے دیکھا کرو

    تاکہ تمہیں اسرارِ خدا کا علم ہو

    ندریائیم ما دریاست از ما

    مشو غافل دمے دریاب مارا

    ہم خود دریا تو نہیں لیکن دریا ہم سے ضرور ہے

    ہمیں ایک لمحہ کے لیے بھی مت بھولو، ہمیں پانے کی کوشش کرو

    بہر ذرہ نمودار خدائیت

    عیاں بنگر جمال خود نما را

    تمہاری خدائی ہر ذرے سے ظاہر ہے

    جمالِ خود نما کو ذرا دیکھو تو

    نگر احمدؔ بہ لوح عارض دوست

    بہ چشم حق ببیں سر خدا را

    اے احمدؔ اگر تم اپنے دوست کے لوحِ عارض کو دیکھو گے تو

    تو اسرارِ خدا کو حق بیں آنکھوں سے دیکھ لو گے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے