Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے ماہ خوباں یک شبے با خویش مہماں کن مرا

امیر حسن علا سجزی

اے ماہ خوباں یک شبے با خویش مہماں کن مرا

امیر حسن علا سجزی

MORE BYامیر حسن علا سجزی

    اے ماہ خوباں یک شبے با خویش مہماں کن مرا

    و از آفتاب روئے خود چوں صبح خنداں کن مرا

    1. اے مہتاب حسن کمالات صلی اللہ علیہ وسلم کسی رات مجھ کو اپنا مہمان بنایئے، میری صبح کو بھی اپنے آفتاب رخ انور سے روشن کرایئے۔

    دارم دل آتش کدہ آخر خلیل من توئی

    بر من فروزاں یک دمے آتش گلستاں کن مرا

    2. میں اپنے دل میں شوق محبت کی آتش جوالہ لئے ہوئے ہوں اور آپ میرے خلیل ہیں ایک لمحہ کے لئے مجھ پر تجلی فرما کر اس آگ کو گلستاں بنایئے جس طرح آتشکدۂ آذر کو خلیل اللہ علیہ السلام کے لئے گلزار بنایا گیا)۔

    افگند زلف کافرت اشکالہا در دین من

    زاں مے کہ چشمت مست شد امروز غلطاں کن مرا

    3. تیری زلف کافر نے (یعنی عالم امکان میں موجودات کی کثرت نے جو روئے وحدت باری تعالیٰ سے حجاب پید اکرتی ہیں) میرے دین میں خلل ڈال دیا ہے، ایک لمحہ کے لئے اپنا چہرہ دکھادے (یعنی اپنے انوار ذات وحدت کا مشاہدہ کرا دے) اور از سر نو مجھے مسلمان بنادے (یعنی کثرت وجود سے جو حجاب پیدا ہورہا ہے اس کو دور فرمادے)۔

    مسکیں حسنؔ می گویدت اے وقت عشاق تو خوش

    گر من از ایشاں نیستم در کار ایشاں کن مرا

    4. بے چارہ حسنؔ تم سے درخواست کرتا ہے کہ اے خوش نصیب عاشقوں کے معشوق! اگر میں ان میں سے نہیں ہوں تو مجھ کو ان عشاق کی خدمت ہی میں لگا دے (کچھ تو ان کے ذریعہ سے تم سے قربت ہو، قرب حق تعالیٰ مراد ہے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات سماع (Pg. 20)
    • مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے