بہ حرم خدا پرستم بکنشت بت پرستم
بہ حرم خدا پرستم بکنشت بت پرستم
بخدا کہ خود پرستم بخودی خویش مستم
میں حرم میں خدا کی پرستش کرتا ہوں اور کنشت میں بت پرستی کرتا ہوں
خدا کی قسم میں خود پرست ہوں، میں اپنی خودی میں مست ہوں
بہ تلاش حق دویدم بخودی خود رسیدم
چو لقائے خویش دیدم کہ زما سوا گذشتم
میں حق کی تلاش میں رہا اور میں نے اپنی خودی کو پالیا
جب میں نے اپنے محبوب کو دیکھا، میں ماسوا سے گزر گیا
زکشود ما چہ پرسی کہ حضور خویش دارم
بشہود خویش مستم ز خودی خویش رفتم
ہمارے کشف کے بارے میں کیا پوچھتے ہو، مجھے حضوری حاصل ہوگئی ہے
میں اپنے شہود میں مست ہوں اور اپنی خودی سے نکل گیا ہوں
چہ علی زخویش بگذر کہ کمال ما بہ بینی
ہمہ جا محیط ہستم کہ بحیرتم کہ ہستم
اے علیؔ خود سے گزر جا تاکہ ہمارے کمال کا مشاہدہ ہوسکے
میں ہر جگہ محیط ہوں، میری ہستی کے بارے میں حیرت کیوں ہے؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.