مفلسانیم آمدہ در کوئے تو
شیٔا لللہ از جمال روئے تو
ہم مفلس اور قلاش تمہاری گلی میں آئے ہیں۔ خدا کے لئے اپنے حسن وجمال سے کچھ عطا کر دیجئے (یعنی دیدار کی لذت سے شاد کام فرمائیے)۔
جنت الماویٰست جاناں کوئے تو
سجدہ گاہے عاشقاں ابروئے تو
اے میرے محبوب! تمہاری گلی جنت الماویٰ ہے، اور تمہارے خوبصورت محراب دار ابرو عاشقوں کے لئے محراب سجدہ ہیں۔
دست بکشا جانب زنبیل ما
آفریں بردست و بر بازوئے تو
ہماری زنبیل گدائی کی طرف، اپنے ہاتھ بڑھاؤ، تمہارے دست وبازو پر آفریں ہے۔
ہر چہ آید در نظر غیر تو نیست
یا توئی یا بوئے تو یا کوئے تو
جو کچھ بھی نگاہوں میں آتا ہے، وہ تمہارے علاوہ کچھ نہیں ۔ یا تو وہ تمہاری شکل ہے یا تمہاری خوشبو یا تمہاری خصلت وصفت (یعنی مظاہر فطرت میں ہر جگہ تمہارا جلوہ نمایاں ہے)۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 276)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.