اے بہ در ماندگی پناہ ہمہ
کرم تست عذر خواہ ہمہ
اے وہ کہ تو درماندگی (عاجزی اور بے پناہی) میں سب کی پناہ ہے۔تیرا کرم سب کے لئے عذر قبول کرنے والا ہے۔
قطرۂ ز ابر رحمت تو بسست
شستن نامۂ سیاہ ہمہ
تیری رحمت کا ایک قطرہ سب کے نامۂ سیاہ دھونے کے لئے کافی ہے۔
گناہ ما ہمہ فزوں ز قیاس
عفوت افزوں تر از گناہ ہمہ
ہم سب کے گناہ حد سے زیادہ ہیں، لیکن تیرا عفو سب کے گناہ سے بڑھ کر ہے (یعنی تیری بخشش کی ایک نگاہ سب گناہ گاروں کے گناہ دھونے کو کافی ہے)۔
بطفیل ہمہ قبولم کن
اے الٰہ من و الہ ہمہ
تمام بندوں کے طفیل میں مجھ کو بھی ( اپنی بارگاہ میں) قبول فرما لے، اے میرے اور سب کے محبوب۔
خسروؔ از تو پناہ می جوید
اے پناہ من و پناہ ہمہ
خسروؔ تجھ سے پناہ کا طالب ہے۔ اے میری پناہ اور سب کی پناہ۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 283)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.